گیارہ نمبر سیٹ ایمرجنسی گیٹ کے ساتھ ہوتی ہے۔ بچنے والے مسافر نے جہاز کریش ہونے سے پہلے دروازہ
کھول کر یہاں سے باہر نیچے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچا لی۔
ماہرین کے مطابق آج جو جہاز کریش ہوا ہے وہ ڈبل انجن فیل ہونے کی وجہ سے ہوا ہے۔ ایوی ایشن میں ایسا حادثہ ہونے کا امکان ایک ارب فلائنگ گھنٹوں میں ایک ہوتا ہے۔
اور جس شخص نے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی ہے اس کا امکان بھی ایسے ہی اربوں میں ایک ہی نکلے گا۔
یاد رہے چھلانگ لگانے والے شخص نے موت کے اوپر ممکنہ زندگی بھر کی معذوری قبول کی اور وہ واقعی بچ نکلا۔
لیکن اس شخص کا بھائی ابھی تک نہیں مل سکا ہے وہ بھی اس کے ساتھ ٹریول کر رہا تھا۔
یعنی کہ ایک بھائی بچ نکلا اور ایک ممکنہ طور پر بچ نہیں پایا ہے۔
قسمت اسے ہی کہتے ہیں۔

Leave a Reply